آ ، تجھے اجازت ہے

آ ، تجھے اجازت ہے

قلب مضطر کی اتنی چاہت ہے
وہ کہیں آ ، تجھے اجازت ہے

روز محشر کسی کو کیوں دیکھوں
ان کے ہاتھوں میں جب شفاعت ہے

کیا بگاڑے گی ان کے عاشق کا
روز محشر کی جو تمازت ہے

پالیا ہے طلب سے بھی زیادہ
ایسی سرکار کی سخاوت ہے

اس نے آقا کو اُتنا ہے سمجھا
جس کو جتنی ملی لیاقت ہے

رب سے اعلان جنگ ہے کرتا
جس کو سرکار سے عداوت ہے

اس لیے لکھ رہا ہوں میں شاہد
نعت لکھنا بھی اک عبادت ہے

محمد شاہد علی مصباحی
باگی، جالون

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has 2 Comments

  1. محمد فہد

    وہ کہیں آ، تجھے اجازت ہے.

    سبحان اللّٰه سبحان اللّٰه
    اللّٰه پاک آپ پر اپنی رحمتیں خاص فرمائے۔
    پیارے آقا ﷺ کے روضۂ انور کی بار بار حاضری نصیب ہو۔

جواب دیں