آپ سے جب گفتگو ہونے لگی
زندگی پھر مشک بو ہونے لگی
چھوڑ کر جب ان کے اپنے چل دیے
پھر ہماری جستجو، ہونے لگی
دوستی پر تھا بھروسہ آپ کو!
موت کی کیوں آرزو ہونے لگی
حق بیانی کے جو ہم عادی ہوئے
بس ہماری گفتگو ہونے لگی
غم میں ہوں! اب دوست و احباب کی
اصل صورت روبرو ہونے لگی
جب صنم روٹھا تو اے شمشاد پھر
خلوتوں میں خوب ھو ہونے لگی
شمشاد نوری نولپراسی