زندگی کے صحرا کی خاک چھانتا ہے وہ
بچوں کی ضرورت کو کام جانتا ہے وہ
تلخ گھونٹ پیتا ہے مشکلوں کے ساحل پر
اپنے دل کی دھڑکن میں ڈر سنبھالتا ہے وہ
ریت کی چٹانوں پر اس کو نیند آتی ہے
صبر کے دریچے سے روز جھانکتا ہے وہ
خونِ دل جلا کر کے اک مکاں بناتا ہے
بے بسی کی آنکھوں میں نیند پالتا ہے وہ
دھوپ کی تمازت سے وہ ہمیں بچاتا ہے
آفتاب کے رخ پر موم ڈھالتا ہے وہ
تھک کے شام کو اپنے گھر پہ جب پہنچتا ہے
رات کے چراغوں میں خون ڈالتا ہے وہ
بھوک اژدہا بن کر جب اسے ڈراتی ہے
صبر کا عصا لے کر مار ڈالتا ہے وہ
اس کے حوصلے احسن کوہِ قاف جیسے ہیں
ڈوب کر پسینے میں دل اچھالتا ہے وہ
(زندگی کے صحرا کی خاک چھانتا ہے وہ)
(بچوں کی ضرورت کو کام جانتا ہے وہ)
خواب میں والدِ ماجد کا جو چہرہ دیکھا
مری نگاہ میں شہپر ہے اک پدر کا وجود
کتنا بدل گیا ہے ہندوستاں ہمارا
This Post Has 2 Comments
Pingback: وہ ایک شخص جو ہر دم سفر میں رہتا ہے - Global Urdu
Pingback: باپ کی شفقت میں ہے رعبِ تپیدہ کا اثر - Global Urdu