بالیقیں میری آنکھوں کا تارا وطن

بالیقیں میری آنکھوں کا تارا وطن
سارے ملکوں سے ہے یہ نرالا وطن

جان دیکر بچا لینگے اپنا وطن
ہے ہمارے جگر کا یہ ٹکڑا وطن

درس حب وطن کا ملا ہے مجھے
اس لئے میرے دل کو ہے پیارا وطن

یاد دل سے کبھی اسکی جاتی نہیں
میرے قلب و نظر میں سمایا وطن

جائسی، تلسی، رس خان سے گل ہوے
جنکی خوشبو سے دنیا میں مہکا وطن

چندر شیکھر ہوں اشفاق شوکت بھگت
انکی قربانیوں کو نہ بھولا وطن

وادیاں اسمیں جھیلیں ہیں ندیاں بھی ہیں
تزکرہ ہو کہاں تک ہے ایسا وطن

فخر کی جا ہے اصغر میں ہوں بھارتی
مل گیا مجھکو قسمت سے ایسا وطن

(بالیقیں میری آنکھوں کا تارا وطن)
(سارے ملکوں سے ہے یہ نرالا وطن)

اصغر بلگرامی


گوشۂ دل میں ہے آرزوئے وطن

میں ہوں بُلبُل جس چمن کا وُہ چمن آزاد ہے

کیا سناؤں تمہیں داستانِ وطن

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں