بُلند کس نے کیا اِنقلابِ آزادی
تمہیں نے تنہا نہیں دیکھا خوابِ آزادی
ہمارے دل میں بھی تھا اِضطرابِ آزادی
چلائی کس نے وہ تحریکِ ریشمی رومال
بُلند کس نے کیا اِنقلابِ آزادی
کہانی جس میں شہادت کی ہے ہماری بھی
‘کبھی تو کھول کے پڑھ لو کتابِ آزادی’
وہ جس کے رنگ پہ ہے باغباں کو ناز بہت
کِھلا ہے دم سے ہمارے گلابِ آزادی
سبق وہ جس میں ہماری ہی داستان نہ ہو
ہمیں قبول نہیں وہ نسابِ آزادی
بہا ہے خون ہمارا بھی اِس وطن کے لئے
ہم اپنا لے کے رہیں گے حِسابِ آزادی
وطن کے نام پہ آسی یہ سر کٹا دیں گے
رہیں گے ہم ہی سدا فَتْح یابِ آزادی
سرفراز احمد آسی
یوسف پور محمد آباد ضلع غازی پور
This Post Has One Comment
Pingback: یہ جشن ہم بھی منائیں بنامِ آزادی - Global Urdu