درختوں سے محبت ، از: مدحت الاختر
درختوں پر ہے چڑیوں کا بسیرا
درختوں سے ملے سایہ گھنیرا
خوشی سے چہچہاتے ہیں پرندے
خدا کی حمد گاتے ہیں پرندے
مسافر دھوپ سے گھبرا کے آئیں
تو ٹھنڈی چھاؤں میں آرام پائیں
سڑک، میدان، رستوں پر گھروں پر
درختوں کا اثر ہے موسموں پر
بڑے بوڑھے ہمارے کہہ گئے ہیں
درختوں سے ہزاروں فائدے ہیں
بڑوں کی یہ نصیحت یاد رکھیں
درختوں کو سدا آباد رکھیں
درختوں کی حفاظت ہم کریں گے
درختوں سے محبت ہم کریں گے
درختوں سے محبت ، از: مدحت الاختر
ہر ایک ذرہ جو موجود کائنات میں ہے