غیر تھے اب گفتگو ہونے لگی
آپ کہتے کہتے تو ہونے لگی
کم ہوا جس دم مرا درد جگر
پھر سے ان کی آرزو ہونے لگی
روز و شب یکساں نظر آنے لگے
جب سے ان کی گفتگو ہونے لگی
عشق کے ماروں کی جب باتیں چلیں
پھر ہماری جستجو ہونے لگی
عشق تو مجنوں نے لیلیٰ سے کیا
الفت اب بے آبرو ہونے لگی
مل گیا شاید کوئی مجھ سا حسیں
اس لیے اب دور تو ہونے لگی
عشق میں نے کیا کیا اے شوق جی
میری شہرت چار سو ہونے لگی
(غیر تھے اب گفتگو ہونے لگی)
(آپ کہتے کہتے تو ہونے لگی)
محمد شوقین نواز شوق فریدی
کھگڑیا بہار انڈیا