ہم اہل ہند کا ہے افتخار آزادی!

ہم اہل ہند کا ہے افتخار آزادی!
ہماری شان، ہمارا وقار آزادی!

ہم آج بھی ہیں ترے جاں نثار آزادی
تجھے بچاتے ہیں دیوانہ وار آزادی

لہو سے سینچا گیا ہے چمن محبت کا
تبھی ملی ہے یہ فصلِ بہار آزادی

وہ جن کے پُرکھے تھے غدار ملک و ملت کے
وہ کیسے جانیں گے تیرا وقار آزادی

سلام کرتے ہیں اہل وفا کی کوشش کو
نصیب جن سے ہے دل کا قرار آزادی!

زمین ہند کے ماضی میں تھے ہمیں سب کچھ
نہیں ہے آج ہمیں اختیار آزادی

پھر آگئی اسی حسرت کے ساتھ پندرہ اگست
کہ پھر ہمیں ہے ترا انتظار، آزادی!

(ہم اہل ہند کا ہے افتخار آزادی!)
(ہماری شان، ہمارا وقار آزادی!)

محمد الیاس رضا حسرت امراؤتی مہاراشٹر انڈیا


ہر ایک شخص سے لیں گے حساب آزادی

الٰہی اور فزوں ہو شبابِ آزادی

نئے افق پہ نیا آفتابِ آزادی

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has 2 Comments

جواب دیں