ہر ایک ذرہ جو موجود کائنات میں ہے
عطاے رب سے نبی کے تصرفات میں ہے
چلا جو راہ نبی پر وہ کامیاب ہوا
یہ بات برسوں سے میرے مشاہدات میں ہے
مرے حضور مجھے خواب میں نظر آئیں
مرے کریم یہی دل کی خواہشات میں ہے
دیارِ شاہ میں جائیں ملے اجازت گر
یہ مدتوں سے ہمارے تصورات میں ہے
رقم کروں میں نبی کی حیات کو جس سے
کہاں وہ تاب ہمارے قلم دوات میں بے
عطا کیا ہے خدا نے جو معجزہ سب کو
قسم خدا کی وہ تنہا نبی کی ذات میں بے
دعا حضور جو کردیں، قبول ہو فوراً
رضائے مولیٰ شہِ دیں کی خواہشات میں ہے
جو بات شاہ کی مدح و ثنا میں ہے شمسی
کہاں وہ بات حکایات و غزلیات میں ہے
شمس الحق علیمی