الہیٰ مشکلوں میں سب کے دل کا آسرا تو ہے
تو خالق ہے جہاں بھر کا کجا میں ہوں کجا تو ہے
کوئی مشکل جو آجاے پریشاں دل نہیں ہوتا
کہ ہر مشکل کے رستے میں مرا مشکل کشا تو ہے
جہاں تک یہ نظر جائے وہاں تک نور تیرا ہے
جمال گلشن کونین سے جلوہ نما تو ہے
ہدایت یہ ہمیں قرآن کی سطروں سے ہے حاصل
یقینا اے ہمارے ، فنا ہم ہیں بقا تو ہے
گلابوں کے تبسم ، اور چڑیوں کے تکلم میں
تری تسبیح ہے یارب ، سبھی کا مدعا تو ہے
جہاں مشکل میں گھر جاؤں، جہاں کوئ نہ ساتھی ہو
وہاں جو ساتھ دیتی ہے، کرم کی وہ گھٹا تو ہے
گل و لالہ و چنبیلی میں جو رنگ و نور ہے قائم
ہر اک جلوے کی رعنائی سے ظاہر یاخدا تو ہے
سید حبدار قائم آف غریب وال