جو خاکپائے شہنشاہ کائنات میں ہے

نذر عقیدت در بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ و علی آلہ واصحابہ وبارک وسلم

جو خاکپائے شہنشاہ کائنات میں ہے
شفاء کہاں وہ زمانے کی ادویات میں ہے

کوئی مٹائے بھی کیسے تمہارا ذکر حضور!
تمہاری شان کا چرچا تو شش جہات میں ہے

حضور! رب نے بنایا ہے بے مثال تمہیں
نہ تم سا ذات میں کوئی نہ ہی صفات میں ہے

تمام نبیوں کی خوبی کا عطر مجموعہ
خدا کے فضل سے تنہا تمہاری ذات میں ہے

جسے جو چاہو نوازو نہ کوئی حد نہ شمار
خزانہ رب کا تمہارے تصرفات میں ہے

نگاہِ لطف و کرم ڈال دیجئے مجھ پر
حضور! بندۂ مجبور مشکلات میں ہے

گناہگار ہوں سرکار! لاج رکھ لینا
کلید باب شفاعت تمہارے ہاتھ میں ہے

تمہاری مدح و ثنا سے عروج ملتا ہے
” یہ بات برسوں سے میرے مشاہدات میں ہے”

تمہاری شان میں رطب اللسان ہے خاطر
جمال گنبد خضریٰ تصورات میں ہے

از: محمد عبد اللہ خاطر مصباحی

 

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں