جو مانگا عطا مجھ کو کیا شاہ امم نے
دیکھا نہیں قسمت کا لکھا شاہ امم نے
محبوب وہ انسان ہوا رب جہاں کا
محبوب جسے اپنا کہا شاہ امم نے
گل اپنی عقیدت کا، محبت کا کھلا کر
رکھا ہے مرے دل کو ہرا شاہ امم نے
تاریکی زمانے سے چھٹی، روشنی پھیلی
روشن یوں کیا حق کا دیا شاہ امم نے
برحق ہے وہی دین، وہی دین ہے کامل
جو دین کیا ہم کو عطا شاہ امم نے
اللہ نے اس سمت کی صورت ہی بدل دی
جس سمت بھی رخ اپنا کیا شاہ امم نے
تخصیص نہیں اس میں فقط اپنوں کی نازاؔں
اعدا کے لیے بھی کی دعا شاہ امم نے
(جو مانگا عطا مجھ کو کیا شاہ امم نے)
(دیکھا نہیں قسمت کا لکھا شاہ امم نے)
نتیجۂ فکر :
صدام حسین نازاؔں، پورنوی
پورنیہ / بہار ۔۔