جو تیری یاد میں راتیں گزار دیتا ہے
جہاں میں اس کو تو اعلیٰ وقار دیتا ہے
جو رنج و غم میں خدا کو پکار دیتا ہے
وہ اس کا بگڑا مقدر سنوار دیتا ہے
وہ کوئی اور نہیں خالقِ دو عالم ہے
جو بے قراروں کو پل میں قرار دیتا ہے
ہے تو ہی خالق و مالک جہاں کی ہر شئی کا
گلوں کو رنگ چمن کو بہار دیتا ہے
نہیں ہے کوئی بھی حد تیری رحمتوں کے لیے
تو جس کو چاہے اسے بے شمار دیتا ہے
کوئی نہیں ہے سوا اس کے لائق سجدہ
وہی ہے جو ہمیں عز وقار دیتا ہے
غرور جس کو ہے اپنی بلندیوں پہ تو پھر
غرور اس کا وہ پل میں اتار دیتا ہے
بیاں ہو کیسے بھلا اس کی شان اے ارشد
جو اپنے بندوں کو نعمت ہزار دیتا ہے
ارشد رضا مرکزی
کوڈرما جھارکھنڈ