تجھ پہ سو جان سے قربان مری جان وطن

تجھ پہ سو جان سے قربان مری جان وطن
تیری پہچان سے حاصل مجھے پہچان وطن

آنچ آئے نہ کبھی فصلِ بہاری پہ تری
رب رکھے تجھ کو سدا بالا و فرحان وطن

تُو جو مُسکائے تو مُسکائے زمانہ سارا
تُو پریشاں ہو تو ہوں لوگ پریشان وطن

تیری سرحد کے محافظ ہیں خدا کے ذمے
اُن کے صدقے بھی ملی ہے یہ تجھے شان وطن

تیرے گلشن کو شہیدوں نے لہو سے سینچا
تب کہیں جا کے بسا تیرا یہ ایوان وطن

دیکھ کر بےبسی تیری ہیں رواں اشکِ لہو
کاش آئے کوئی فاروق سا سلطان وطن

تجھ میں رہتے ہوئے دشمن کے بنے پھرتے ہیں
کاش برباد ہوں، ہوجائیں وہ ویران وطن

پاس "احسان” کے نذرانے کو کچھ خاص نہیں
چند اشعار ہیں جو پیش بعنوانِ وطن

(تجھ پہ سو جان سے قربان مری جان وطن)
(تیری پہچان سے حاصل مجھے پہچان وطن)

سید احسان رضا قادری
کراچی


یہ سچ ھے کہ بھارت کا ثانی نہیں ھے

ہم کو ہے جاں سے پیارا ہندوستاں ہمارا

ترنگا گھر پہ لگاتے ہیں یوم آزادی

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں