کہہ رہے ہیں سب یہی میرا وطن آزاد ہے
خوشنما خوش رنگ یہ پیارا چمن آزاد ہے
دل مگر یہ پوچھتا ہے یہ حقیقت ہے یا پھر
ڈر کرے مجبور کہنے کو کہ من آزاد ہے
ہر کوئی ہے اپنے اپنے فن میں ماہر دیکھ اِدھر
پر یہاں "بےروزگاری” کا گہن آزاد ہے
ہر طرف "بےروزگاری” نے مچایا شور بس
نا ہی عبدُل نا ہی سیما نا کَرَن آزاد ہے
ہاں ملی آزادی انگریزوں سےہے ہم کو مگر
نا ہے حق کا راہرو نہ ہی شمن آزاد ہے
چیخ کر کہتا دلِ مظلوم یہ بس ہر دفعہ
دُکھ یہی ہے کہ یہاں پر راہزن آزاد ہے
ہے سیاست مذہبی ہتھکنڈوں سے ہی جب چلے
تب یہاں پر نفرتی چال و چلن آزاد ہے
رنگ برنگے اس چمن میں تتلیاں سہمی ہے جب
بول پھر جاسرؔ یقیناً کیا؟؟ چمن آزاد ہے
(کہہ رہے ہیں سب یہی میرا وطن آزاد ہے)
(خوشنما خوش رنگ یہ پیارا چمن آزاد ہے)
عرفان جاسرؔبھٹکل کرناٹک انڈیا