خدائے پاک کی رحمت شہ ذوات میں ہے
ہرایک وصف مصفاّ نبی کی ذات میں ہے
جو کر رہے ہیں ثنا خوانی شاہ بطحا کی
شمار ان کا شرف والی شخصیات میں ہے
رسول پاک کی عظمت کروں بیاں کیسے
کہاں بساط یہ میرے تخیلات میں ہے
نبی کے منگتے زمانے میں سر بلند ہوئے
"یہ بات برسوں سے میرے مشاہدات میں ہے "
زمیں سے عرش بریں اور بہار جنت تک
ہرایک ذرہ نبی کے تصرفات میں ہے
خدا شناسی کا جذبہ نہاں ہو سینے میں
حبیب رب کی بھی تعظیم واجبات میں ہے
ہنسیں بھی غیر کو ہم تو بھلا ہنسیں کیسے
ہماری قوم پھنسی خود ہی واہیات میں ہے
جو لطف پنہاں ہے جوہر نبی کی مدحت میں
وہ بات پائی نہیں ہم نے غزلیات میں ہے
شفیق اللہ نوری جوہرباڑاوی سیتامڑھی