خوابیدہ مقدر پیارے نبی ہم سب کا جگانے آئے ہیں

روتوں کو ہنسانے آئے ہیں گرتوں کو اٹھانے آئے ہیں
خوابیدہ مقدر پیارے نبی ہم سب کا جگانے آئے ہیں

اللہ رے نوازش آقا کی کیا صبر و قناعت ہے ان کی
خود فاقے میں رہ کر واللہ وہ بھوکوں کو کھلانے آئے ہیں

مشکل میں ہو دیوانہ ان کا یہ ان کو گوارا کب ہوگا
جب شاہ مدینہ ہر مشکل آسان بنانے آئے ہیں

ہم گائیں نہ کیوں ان کا نغمہ ہر سمت ہے جب ان کا چرچا
یہ ماہ ربیع الاول ہے ہم خوشیاں منانے آئے ہیں

محشر کی تمازت ہے آؤ پاس ان کے چلو مت گھبراؤ
وہ شافع محشر عاصی کو دامن میں چھپانے آئے ہیں

چھیڑو نہ فرشتوں تم مجھ کو دیدار ان کا پہلے کرنے دو
دیوانے کو مرقد میں اپنا وہ جلوہ دکھانے آئے ہیں

شیدائی ہو ان کا تشنہ لب یہ ان کو گوارا ہوگا کب
وہ ساقئِ کوثر پیاسوں کو جب جام پلانے آئے ہیں

بے جان پڑھے ان کا کلمہ اور پیڑ کرے ان کو سجدہ
بنیاد نظامی باطل کی سرکار ہلانے آئے ہیں

(روتوں کو ہنسانے آئے ہیں گرتوں کو اٹھانے آئے ہیں)
(خوابیدہ مقدر پیارے نبی ہم سب کا جگانے آئے ہیں)

ازقلم – محمد امیرحمزہ نظامی رانچوی جھارکھنڈ


 

شاہِ کوثر بن کے امت کے نگہباں آئے ہیں

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has One Comment

جواب دیں