مداواے مرض ہے دافع جملہ وبا تو ہے

مداواے مرض ہے دافع جملہ وبا تو ہے
الہی مشکلوں میں سب کےدل کا آسرا تو ہے

چھٹے غم کی گھٹا اور ہم سفر انوار ہو جائے
دلوں کو روشنی دے منبع نور و ضیا تو ہے

خدایا رحم فرما عالم اسلام کے اوپر
فلسطین و غزہ اور اندلس کا بھی خدا تو ہے

مجھے اس چیز کی حاجت ہے، یہ کہنے کی کیا حاجت
سبھی احوال کو مولی میرا جب جانتا تو ہے

کریما اب کرم کر سید لولاک کے صدقے
پئے زہرا، علی، حسنین ، اور مشکل کشا تو ہے

نہاں رازِ سخن میں تو، عیاں سب کے قلم میں تو
قصیدے میں مرے تو ہی، مری مدح و ثنا تو ہے

پے تیرے فضل سے سایہ فگن حالِ مشاہد پر
کرم ان سارے ولیوں کا ہے جنکی بھی صدا تو ہے

مشاہد رضا قادری

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has One Comment

جواب دیں