حَسِین ہے، بے مثال بارِش
مدینے کی باکمال بارِش
بجھاؤ آنکھوں کی تَشنگی کو
دِکھا رہی ہے جَمال بارِش
نَہا سکو تو نَہالو جَم کر
ہے رحمتوں کی کمال بارِش
نبیِ رحمت کی رحمتوں کی
ہے ایک اَدنیٰ مثال بارِش
نبی کی عظمت کا پاس رکھو
کرے گی تُم کو نہال بارِش
جو اہلِ بغض وحسد ہیں اُن کو
مفید ہو ! ہے محال بارِش
جو مُنکِرِ عظمتِ نبی ہیں
ہے اُن کے سر پر وَبال بارِش
برائے عُشّاقِ شاہِ طیبہ
ہے ہر گھڑی خوش خصال بارِش
سمجھ سکو تو سمجھ لو عارف
ہے وجہِ قُرب و وِصال بارِش
(حَسِین ہے، بے مثال بارِش)
(مدینے کی باکمال بارِش)
غیاث الدین احمد عارف مصباحی