میں تیرے شہر میں آؤں اگر اجازت ہو

میں تیرے شہر میں آؤں اگر اجازت ہو
غمِ فراق مٹاؤں اگر اجازت ہو

بہت اداس ہوں آقا کرم کریں مجھ پر
میں اپنے زخم دکھاؤں اگر اجازت ہو

نہیں ہے راہ کوئی دوسری سوا تیرے
تمھیں کو درد سناؤں اگر اجازت ہو

مرے کریم! کرم پر بشوق ہر لمحہ
خوشی کے آنسوں بہاؤں اگر اجازت ہو

ہے دل میں غم درِ اقدس سے دور رہنے کا
یہ راز تم کو بتاؤں اگر اجازت ہو

بقیعِ پاک میں دو گز زمیں ملے گر تو
خوشی سے روتی ہی جاؤں اگر اجازت ہو

ثنائے خواجۂ کون و مکاں پہ سلؔمہ
سکوں قرار لٹاؤں اگر اجازت ہو

(میں تیرے شہر میں آؤں اگر اجازت ہو)
(غمِ فراق مٹاؤں اگر اجازت ہو)

سلمہ فاطمہ رضویہ


 

سلام شوق سناؤں اگر اجازت ہو

 

پاس آؤں اگر اجازت ہو

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has 2 Comments

جواب دیں