منائیں عید سب مل کر مرے سرکار آئے ہیں

منائیں عید سب مل کر مرے سرکار آئے ہیں
خُدائی جن کے قبضے میں ہے وہ مختار آئے ہیں

ہوئی جب ان کی آمد دہر سارا ہوگیا روشن
وہ بن کر دو جہاں میں مطلع انوار آئے ہیں

برائے تہنیت روح الامیں لے کر فرشتوں کو
جناب آمنہ بی آپ کے دربار آئے ہیں

ولادت جب ہوئی ان کی تو بُت سب گِر پڑے فوراً
گواہی دینے حق کی سید ابرار آئے ہیں

ہوئے جب منتخب آقا حلیمہ فخر سے بولیں
نہ کیوں مسرور ہوں حصے میں جب غمخوار آئے ہیں

بنائیں وہ مری تقدیر تو اس میں تعجب کیا
بنانے مصطفیٰ لکڑی کو بھی تلوار آئے ہیں

دُہائی جب بھی دی حسنینؔ نے ان کو مصیبت میں
تو پل میں بیڑا کرنے وہ ہمارا پار آئے ہیں

(منائیں عید سب مل کر مرے سرکار آئے ہیں)
(خُدائی جن کے قبضے میں ہے وہ مختار آئے ہیں)

از:- حسنین رضا قادری بلرامپوری


سرور ہر دوسرا صدقہ لٹانے آئے ہیں

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has One Comment

جواب دیں