مرے سرکار کی ایسی زباں ہے
سخن جس کی ہراک جنت نشاں ہے
خدا کا قرب ہے اس کو میسر
وہی ہستی مکین لامکاں ہے
مسلم ہیں جناں کی رونقیں سب
مدینہ تو مگر رشک جناں ہے
مشام عطر ہے ہستی نبی کی
معطر جن سے ساری کہکشاں ہے
سبب ایجاد عالم کے تمھیں ہو
تمھاری ذات وجہ کن فکاں ہے
جہاں اور اس کی ہر شئ مثلِ رائی
ہتھیلی پر تری کیسے عیاں ہے!
شہ لولاک کی مدحت کرے یہ
مشاہد کی مجال اتنی کہاں ہے
(مرے سرکار کی ایسی زباں ہے)
(سخن جس کی ہراک جنت نشاں ہے)