مجھے دربار اقدس پر بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ

مجھے دربار اقدس پر بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ

مرا سویا مقدر ہے، جگاؤ یا رسول اللہ ﷺ

تمہاری دید کی خاطر یہ آنکھیں روتی رہتی ہیں

خدارا خواب میں تشریف لاؤ یا رسول اللہ ﷺ

زمانے کے مصائب میں گھرا ہوں بے تحاشا میں

خدا کے واسطے مجھ کو بچاؤ یا رسول اللہ ﷺ

بھٹکتا در بدر کب تک پھروں گا ہند میں مولا

اسیر شہر طیبہ اب بناؤ یا رسول اللہ ﷺ

نہ مطلب شیخِ دنیا سے، نہ خواہش مال و زر کی ہے

مجھے بس اپنا کہہ کے تم بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ

تڑپتی جان یہ میری لیے حسرت نہ مر جائے

دمِ آخر سہی چہرہ دکھاؤ یا رسول اللہ ﷺ

شعیبِ خستہ کے دل کی تمنا ہے فقط اتنی

اسے بھی اپنی الفت میں گماؤ یا رسول اللہ ﷺ

 

(مجھے دربار اقدس پر بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ)

(مرا سویا مقدر ہے، جگاؤ یا رسول اللہ ﷺ)

 

محمد شعیب خان رضوی


میں تیرے شہر میں آؤں اگر اجازت ہو

سلام شوق سناؤں اگر اجازت ہو

بن کے رحمت حبیبِ خدا آئے ہیں

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں