مجھے دربار اقدس پر بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ
مرا سویا مقدر ہے، جگاؤ یا رسول اللہ ﷺ
تمہاری دید کی خاطر یہ آنکھیں روتی رہتی ہیں
خدارا خواب میں تشریف لاؤ یا رسول اللہ ﷺ
زمانے کے مصائب میں گھرا ہوں بے تحاشا میں
خدا کے واسطے مجھ کو بچاؤ یا رسول اللہ ﷺ
بھٹکتا در بدر کب تک پھروں گا ہند میں مولا
اسیر شہر طیبہ اب بناؤ یا رسول اللہ ﷺ
نہ مطلب شیخِ دنیا سے، نہ خواہش مال و زر کی ہے
مجھے بس اپنا کہہ کے تم بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ
تڑپتی جان یہ میری لیے حسرت نہ مر جائے
دمِ آخر سہی چہرہ دکھاؤ یا رسول اللہ ﷺ
شعیبِ خستہ کے دل کی تمنا ہے فقط اتنی
اسے بھی اپنی الفت میں گماؤ یا رسول اللہ ﷺ
(مجھے دربار اقدس پر بلاؤ یا رسول اللہ ﷺ)
(مرا سویا مقدر ہے، جگاؤ یا رسول اللہ ﷺ)