نسیم لکھنوی كا تعارف
نام: پنڈت دیا شنکر
تخلص: نسیم لکھنوی
سن ولادت: 1811ء
جائے ولادت: لکھنؤ، اتر پردیش، بھارت
پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی کے والد کا نام پنڈت گنگا برشاد تھا۔
نسیم لکھنوی اردو زبان کے چوٹی کے شاعر تھے۔ آپ نے نسیم لکھنوی نے خواجہ حیدر علی آتش کی بارگاہ میں شرف تلمذ طے کیا۔
آپ نے شاعری کی جملہ اصناف میں طبع آزمائی کی ہے مگر آپ کی پسندیدہ صنف مثنوی ہے۔ آپ کی مثنوی نے جو مقام حاصل کیا وہ عظیم مقام قسمت ہی سے کسی کو نصیب ہوتا ہے۔
آپ کی مثنوی "گلزار نسیم” نے سب سے زیادہ شہرت حاصل کی۔ گلزار نسیم کے متعلق پنڈت برج نرائن چکبست کی یہ بات کوئی کیسے بھول سکتا ہے۔ آپ فرماتے ہیں: "اگر باریک بینی اور معنی آفرینی کا رنگ پسند ہے تو گلزار نسیم کی سیر کرو"۔
نسیم لکھنوی جیسا مایہ ناز شاعر نے صرف 34 سال کی قلیل عمر میں سنہ 1945 کو اس دنیا کو الوداع کہا اور مجلس شعر و سخن کو ایک ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔
نسیم لکھنوی نے نعت اور حمد بھی کہی ہیں اور اس شدت کے ساتھ کہی ہیں کہ بدھ پرکاش جوہر دیوبندی نے اپنے تذکرہ "موج گنگ” میں لکھا ہے: "نسیم لکھنوی نے اپنے مذہب کو ترک کرکے دین اسلام قبول کرلیا تھا"۔
نمونہ کلام:
ہر شاخ میں ہے شگوفہ کاری
ثمرہ ہے قلم کا حمد باری
کرتا ہے یہ دو زباں یکسر
حمد حق و مدحت پیغمبر
پانچ انگلیوں میں یہ حرف زن ہے
یعنی یہ مطیع پنجتن ہے
نسیم لکھنوی كا تعارف
This Post Has One Comment
کیا کہنے