ہر طرف دیکھو ذرا یہ منظر خوش دید ہے عید آخر عید ہے،یہ عید آخر عید ہے ہر زباں پہ دیکھو جاری نعرۂ توحید ہے...
تازہ ترین
میں اپنے دوستوں کو عِید پربھیجوں تو کیا بھیجوں عیدی شورش کاشمیری نے یہ نظم آج سے 55 سال قبل کہی تھی میں اپنے دوستوں...
فضاؤں میں ہر اک جانب دھواں ہے گرانی کا یہ دور بے اماں ہے وہ خوش قسمت ہے جس پر سائباں ہے کوئی بتلائے اس...
تمہارا نام بس وردِ زباں ہے وہ جِس کے دم سے تابندہ جہاں ہے وحی مولیٰ کی اُس کا ہر بیاں ہے ثنائے مصطفٰی...
نچھاور اس پہ دولت اور جاں ہے ہمارا ملک جو جنت نشاں ہے نہیں قابل سنانے کے زباں ہے بڑی ہی خونچکاں یہ داستاں ہے...
مرا آقا، مرا داتا، جہاں ہے یقیناً خلد کا منظر وہاں ہے خدا کے بعد آقا آپ ہی کی محبت قلب کے اندر نہاں ہے...
نبی کا روضۂ اطہر جہاں ہے زمیں ہر گز نہیں وہ،آسماں ہے مرے سرکار مجھ پر بھی کرم ہو غموں کاسر پہ اک کوہِ گراں...
ہماری فکر مثل گلستاں ہے نبی کی نعت جو ورد زباں ہے جو شیدائے شہ کون و مکاں ہے قدم کے نیچے اس کے آسماں...
رسول اللہ کا جو مدح خواں ہے خدائے پاک اُس پر مہرباں ہے جنھیں حاصل ہوا دیدار، حق کا ہمارا حال کب اُن سے نہاں...
دردِ دل کتنا بدل گیا ہے ہندوستاں ہمارا کانٹوں سے بھر گیا ہے یہ گلستاں ہمارا سہما ہوا سا بچہ یوں آ کے پوچھتا ہے...
میں اپنے دوستوں کو عِید پربھیجوں تو کیا بھیجوں
میں اپنے دوستوں کو عِید پربھیجوں تو کیا بھیجوں عیدی شورش کاشمیری نے یہ نظم آج سے 55 سال قبل کہی تھی میں اپنے دوستوں
فضاؤں میں ہر اک جانب دھواں ہے
فضاؤں میں ہر اک جانب دھواں ہے گرانی کا یہ دور بے اماں ہے وہ خوش قسمت ہے جس پر سائباں ہے کوئی بتلائے اس
ہمارا ملک جو جنت نشاں ہے
نچھاور اس پہ دولت اور جاں ہے ہمارا ملک جو جنت نشاں ہے نہیں قابل سنانے کے زباں ہے بڑی ہی خونچکاں یہ داستاں ہے
ہمارے ملک میں آه و فغاں ہے
ہمارے ملک میں آه و فغاں ہے سڑک پر بے بسی میں نوجواں ہے غریبوں کے لیے نصرت کہاں ہے ہمارا بے خبر جب پاسباں
حسنؔ شناسی تاریخ کے آئینے میں
حسنؔ شناسی تاریخ کے آئینے میں ’’حسن شناسی‘‘ اگرچہ ایک مظلوم عنوان رہا ہے لیکن گزشتہ ایک سو چودہ سالوں میں اس حوالے سے مختلف
آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے؟
آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے؟ میں ایک پرائمری اسکول ٹیچر ہوں ۔ ہمارے گورنمنٹ پرائمری اسکول مواچھ گوٹھ میں آج اُردو کا پرچہ
خاموش کاغذ
خاموش کاغذ یہ عنوان شاعر مشرق ڈاکٹر محمد اقبال کے ایک خط سے ماخوذ ہے جو انھوں نے اکبر الہ آبادی کو لکھا تھا، واقعی
خطوطِ غالبؔ میں شوخی و ظرافت
خطوطِ غالبؔ میں شوخی و ظرافت ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی اردو ادب میں مرزا غالبؔ کو جاننے اور پہچاننے کا عمومی وسیلہ اُن کی
فضاؤں میں ہر اک جانب دھواں ہے
فضاؤں میں ہر اک جانب دھواں ہے گرانی کا یہ دور بے اماں ہے وہ خوش قسمت ہے جس پر سائباں ہے کوئی بتلائے اس
تمہارا نام بس وردِ زباں ہے
تمہارا نام بس وردِ زباں ہے وہ جِس کے دم سے تابندہ جہاں ہے وحی مولیٰ کی اُس کا ہر بیاں ہے ثنائے مصطفٰی
ہمارا ملک جو جنت نشاں ہے
نچھاور اس پہ دولت اور جاں ہے ہمارا ملک جو جنت نشاں ہے نہیں قابل سنانے کے زباں ہے بڑی ہی خونچکاں یہ داستاں ہے
محبت قلب کے اندر نہاں ہے
مرا آقا، مرا داتا، جہاں ہے یقیناً خلد کا منظر وہاں ہے خدا کے بعد آقا آپ ہی کی محبت قلب کے اندر نہاں ہے
سورج چاچا
بچوں کی دنیا شمارہ جنوری 2022 میں شامل نظم ”سورج چاچا“ بشکریہ چلڈرن لٹریری سوسائٹی بھورا بھورا چشمہ پہنے سورج چاچا کے کیا کہنے کھل
نوری کا جھولا بچوں كي نظم
نوری کا جھولا بچوں كي نظم نوری نے بھی خواہش کی تھی وہ بھی اب جھولا جھولے گی پاپا لے کر آئے جُھولا گدا جس
آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے؟
آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے؟ میں ایک پرائمری اسکول ٹیچر ہوں ۔ ہمارے گورنمنٹ پرائمری اسکول مواچھ گوٹھ میں آج اُردو کا پرچہ
انتظار
انتظار پیر زادہ قاسم مری بے خواب آنکھوں میں مری ویران آنکھوں میں نہیں ہے دل کشی کوئی نہیں ہے دلبری کوئی مگر کچھ ہے
نظر لکھنوی كا تعارف
نظر لکھنوی كا تعارف نام: سیارام سریواستوا تخلص: نظر لکھنوی تاریخ ولادت: 22 جولائی 1928 جائےولادت: لکھنؤ، اتر پردیش، بھارت نظر لکھنوی نے ابتدائی اور
نور لکھنوی كا تعارف
نور لکھنوی كا تعارف نام: کرشن بہاری تخلص: نور لکھنوی یوم ولادت: 8 نومبر 1925 جائےولادت: لکھنؤ، اترپردیش بھارت اردو ادب کے مشہور ترین شعراء
وشنو اکبر آبادی كا تعارف
وشنو اکبر آبادی كا تعارف نام: وشنو کمار ماتھر تخلص: وشنو اکبر آبادی سن ولادت: 1886 جائےولادت: بنارس، اترپردیش بھارت وشنو اکبر آبادی نے بنارس
یار پیلی بھیتی كا تعارف
یار پیلی بھیتی كا تعارف نام: گرجا شنکر تخلص: یار پیلی بھیتی جائےولادت: پیلی بھیت، اتر پردیش، بھارت سن ولادت: 1914 یار پیلی بھیتی گھر