ان کی طاعت نہ کروگے تو کروگے کیا تم
راہ حق پر نہ چلوگے تو کروگے کیا تم
جن کے صدقے میں ملا کرتا ہے دانہ پانی
ان کی باتیں نہ سنوگے تو کروگے کیا تم
جن کی خاطر یہ بنائی ہے خدا نے دنیا
ان سے جو دور رہوگے تو کروگے کیا تم
سب سے اچھے ہیں نبی میرے خدا کے محبوب
یہ نہ دنیا سے کہوگے تو کروگے کیا تم
جن کی تعریف میں قرآن اتارا رب نے
ان کی مدحت نہ کروگے تو کروگے کیا تم
ان کی سیرت پہ ہی چلنے سے ہے بخشش ورنہ
نار دوزخ میں جلوگے تو کروگے کیا تم
جس کے قبضے میں ہے دنیا کا نظام و قانون
اس سے بھی جو نہ ڈروگے تو کروگے کیا تم
خواب غفلت سے اٹھو وقت بہت ہی کم ہے
وقت رہتے نہ اٹھوگے تو کروگے کیا تم
زندگی فانی ہے فانی ہیں یہ ساری چیزیں
بےعمل ہوکے مروگے تو کروگے کیا تم
نہ کوئی خیر عمل ہے نہ عبادت سوچو
ایسے ہی رب سے ملوگے تو کروگے کیا تم
حب دنیا میں ہو ڈوبے ہے نہ خوف محشر
ایسے بےخوف جیوگے تو کروگے کیا تم
قوت جسم پہ اتراؤ نہ یہ ہے خاکی
منہ کے بل گرنے لگوگے تو کروگے کیا تم
رب کے قرآں میں مسائل کا تمہارے حل ہے
دل سے اس کو نہ پڑھوگے تو کروگے کیا تم
اجملؔی ان سے ملی جاں یہ جہاں ان سے ملا
پھر جو ان پر نہ مروگے تو کروگے کیا تم
(ان کی طاعت نہ کروگے تو کروگے کیا تم)
(راہ حق پر نہ چلوگے تو کروگے کیا تم)
از؍ غلام غوث اجملؔی پورنوی