رسول اللہ کا جو مدح خواں ہے
خدائے پاک اُس پر مہرباں ہے
جنھیں حاصل ہوا دیدار، حق کا
ہمارا حال کب اُن سے نہاں ہے
کہو دل سے ذرا آہستہ دھڑکے
یہ محبوبِ خدا کا آستاں ہے
جہاں پر نقشِ پا ہے شاہِ دیں کا
زمیں بے شک وہ رشکِ آسماں ہے
مری قسمت میں بھی ہے جامِ کوثر
مرے سرکار فرمائیں کہ "ہاں” ہے
حضورِ شہ، کریں آواز اونچی
"اب اتنی بھی ہمیں جرات کہاں ہے”
دلوں کو کر لیا ہے فتح جس نے
"حسن” سرکار کا حُسنِ بیاں ہے
حسن فردوسی