شہرِ طیبہ کی ہے شفا بارش

ہم پہ ہوتی رہے سدا بارش
شہرِ طیبہ کی ہے شفا بارش

جس سے دھل جائیں سارے جرم مرے
کر دے ایسی عطا خدا بارش

جس سے ہوتے ہیں فیضیاب سبھی
ہے وہی رحمتِ خدا بارش

جس پہ پڑ جائے ٹھیک ہو جائے
ہے وہ طیبہ کی اک دوا بارش

جائے خورشید بھی مدینے کو
رحمتوں کی ملے جدا بارش

از سیّد خورشید سہسرامی انڈیا


 

ان کے حسن و جمال کی بارش

منائیں عید سب مل کر مرے سرکار آئے ہیں

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں