شاکر بریلوی كا تعارف
نام: کالکا پرشاد مہروترا
تخلص: شاکر بریلوی
سن ولادت: 1892
جائےولادت: بریلی، اترپردیش، بھارت
شاکر بریلوی کے والد منگل سین مہروترا نے آپ کی پرورش جس ماحول میں کی وہ اردو کا ماحول تھا۔
شاکر بریلوی شروع ہی سے ادبی مجالس میں شرکت کرتے رہے اور بڑے بڑے ادیبوں، شاعروں کو پڑھتے اور سنتے رہے۔ آخر کار آپ کو بھی اردو شاعری کی کشش نے اپنے آغوش محبت میں لے لیا اور آپ بھی اردو شاعری کی دنیا میں قدم جمانے کی کوشش کرنے لگے۔
آپ نے باقاعدہ طور پر فصیح العصر حضرت نوح ناروی کی بارگاہ میں شرف تلمذ طے کیا۔
آپ کا مجموعہ کلام بنام "دیوان شاکر” شائع ہوا۔
اردو شاعری کا لطف محسوس کرنے کے بعد جناب شاکر بریلوی اپنے آپ کو نعتیہ شاعری سے دور نہ رکھ سکے، اور پرانی روایات کو باقی رکھتے ہوئے بڑے ہی ادب و احترام کے ساتھ حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
نمونہ کلام:
ذاکر ہوں میں جناب رسالت مآب کا
کیا مجھ کو خوف پرسش روز حساب کا
جب سے سنا بیان عذاب و ثواب کا
ہر دم مجھے خیال ہے روز حساب کا
ہر وقت میرے لب پہ محمد کا نام ہے
اللہ رے ذوق و شوق دل بے حساب کا
موتی پرو دیئے ہیں جو نعت شریف میں
اک اک ہے شعر قیمتی میری کتاب کا
اس کے گناہ حق سے وہی بخشوائیں گے
شاکر کو آسرا ہے رسالت مآب کا