شمیم کرہلوی كا تعارف
نام: دیا شنکر سکسینہ
تخلص: شمیم کرہلوی
سن ولادت: 1895
جائےولادت: قصبہ دھرمنگدر پور، اترپردیش، بھارت
جناب شمیم کرہلوی نے الہ آباد سے وکالت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھوگاؤں میں وکالت کی پھر کر ہرہل منتقل ہوئے اور یہیں کے ہو کر رہ گئے۔
جناب شمیم کرہلوی نے شاعری کا شوق اپنے نانا سے پایا جن کا شمار اچھے شعراء میں ہوتا تھا۔
جناب شمیم کرہلوی نے جملہ اصناف سخن میں طبع آزمائی کی ہے، ہزل گوئی میں آپ نے کافی شہرت حاصل کی۔
شمیم کرہلوی کا مجموعہ کلام "موج شمیم” ان کے بیٹے اور مشہور شاعر جگیس سرن سکسینہ زاز کرہلوی نے سنہ 1974 میں بزم غالب الٰہ آباد کے زیر اہتمام شائع کیا۔
مختلف اصناف میں شاعری کے ساتھ ساتھ شمیم کرہلوی نے فن شاعری کی نازک ترین صنعت "نعت” میں بھی طبع آزمائی کی اور حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں اپنی عقیدت و محبت کے پھول بطور اشعار پیش کیے۔
نمونہ کلام:
احمد مختار کی ہر وقت جس کو یاد ہے
ہر طرح سے اس جہاں میں شاد ہے آباد ہے
روضہ اقدس پہ ہے جس کا سر تسلیم خم
حشر میں بارِ گنہ سے ہر طرح آزاد ہے
ہاتھ میں جس کے رہے دامان حضرت مصطفی
ہر طرح سے حشر کے میدان میں وہ شاد ہے
المدد شاه مدینہ المدر شاہ امم
تیرے بندوں میں یہ عاصی قابل امداد ہے