زلف ، رخسار ، نازنیں آنکھیں
زلف ، رخسار ، نازنیں آنکھیں روٹھتی ہے کبھی مناتی ہے التفات اس کا شعبہ جاتی ہے کس کو ہو جائے کچھ نہیں معلوم
زلف ، رخسار ، نازنیں آنکھیں روٹھتی ہے کبھی مناتی ہے التفات اس کا شعبہ جاتی ہے کس کو ہو جائے کچھ نہیں معلوم
خوں روتی ہیں آنکھیں۔۔۔۔۔۔۔۔😥😥 روداد الم کس سے کہوں، روتی ہیں آنکھیں غمگین ہے دل اتنا کہ خوں روتی ہیں آنکھیں ساون میں ہو جیسے
کیا میں بھی پریشانی خاطر سے قریں تھا آنکھیں تو کہیں تھیں دل غم دیدہ کہیں تھا کس رات نظر کی ہے سوے چشمک انجم
کیا میں بھی پریشانی خاطر سے قریں تھا آنکھیں تو کہیں تھیں دل غم دیدہ کہیں تھا کس رات نظر کی ہے سوے چشمک انجم
یہ سماعت سرخرو ہونے لگی جب بھی ان سے گفتگو ہونے لگی پھر ہماری یاد ان کو آگئی پھر ہماری جستجو ہونے لگی جب ہوا
گلوبل اردو فیملی نے، اس ویب سائٹ کو اردو کی خدمت اور اس کی ترویج و اشاعت کے لیے تیار کیا ہے۔
مذکورہ ویب سائٹ میں اردو نظم و نثر کو اردو رسم الخط میں، عوام وخواص تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ کام شروع کیا گیا ہے۔
حمد، نعت، غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، وغیرہ کے ساتھ ساتھ متفرق اشعار اور ادبی مضامین بھی ہماری ویب سائٹ کی زینت ہوں گے۔
(متفرق اشعار اردو کے ساتھ ہندی اور رومن میں بھی ہونگے، تاکہ ہندی والوں کو بھی اردو ادب کی چاشنی سے روبرو کرایا جاسکے۔)
اردو ادب کی خدمت کرنے والے موجودہ دور کے اچھے شعرا و اُدَبا کے کلام و مضامین کو متعارف کرانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
Created With By Salman Farsi Misbahi
Copyright © 2022 Global Urdu | Powered by [Global Urdu Team]