کیا دیجیے جواب اجل کے پیام کا
کیا دیجیے جواب اجل کے پیام کا اعجاز منھ تکے ہے ترے لب کے کام کا کیا ذکر یاں مسیح علیہ السلام کا رقعہ ہمیں
کیا دیجیے جواب اجل کے پیام کا اعجاز منھ تکے ہے ترے لب کے کام کا کیا ذکر یاں مسیح علیہ السلام کا رقعہ ہمیں
وُہ آئے گھر مرے اُردُو اَدَب سمجھنے کو پڑا ہے حُسن کو شاعر سے کام زِندہ باد پیام بھیجا ’’ وَہیں ! آج شام ‘‘
*معذرت* ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلو ہم مان لیتے ہیں محبت اب بھی زندہ ہے۔۔۔ مگر کیا ایک سہمی سہمی آنکھوں والے اک معصوم لڑکے پر جفا کے
نظم: جس دیس، از: فیض احمد فیض جس دیس سے ماؤں بہنوں کو اغیار اٹھا کر لے جائیں جس دیس سے قاتل غنڈوں کو
جینے کا حق سامراج نے چھین لیا اٹھو مرنے کا حق استعمال کرو ذلت کے جینے سے مرنا بہتر ہے مٹ جاؤ یا قصر ستم
گلوبل اردو فیملی نے، اس ویب سائٹ کو اردو کی خدمت اور اس کی ترویج و اشاعت کے لیے تیار کیا ہے۔
مذکورہ ویب سائٹ میں اردو نظم و نثر کو اردو رسم الخط میں، عوام وخواص تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ کام شروع کیا گیا ہے۔
حمد، نعت، غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، وغیرہ کے ساتھ ساتھ متفرق اشعار اور ادبی مضامین بھی ہماری ویب سائٹ کی زینت ہوں گے۔
(متفرق اشعار اردو کے ساتھ ہندی اور رومن میں بھی ہونگے، تاکہ ہندی والوں کو بھی اردو ادب کی چاشنی سے روبرو کرایا جاسکے۔)
اردو ادب کی خدمت کرنے والے موجودہ دور کے اچھے شعرا و اُدَبا کے کلام و مضامین کو متعارف کرانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
Created With By Salman Farsi Misbahi
Copyright © 2022 Global Urdu | Powered by [Global Urdu Team]