دل طلب گار کروں یا نہ کروں
دل طلب گار کروں یا نہ کروں عشق سے عار کروں یا نہ کروں پوچھنے آئے ہیں حالت میری خود کو بیمار کروں یا نہ
دل طلب گار کروں یا نہ کروں عشق سے عار کروں یا نہ کروں پوچھنے آئے ہیں حالت میری خود کو بیمار کروں یا نہ
جذبۂ عشق کو بیدارکروں یانہ کروں قلبِ ویران کو گلزار کروں یانہ کروں عشق ہے آگ کا دریا تو بتا دے کوئی جاں بکف ہو
آپ کی چاہت کروں یا نہ کروں دل سے میں حجت کروں یا نہ کروں چل پڑا ہوں بے کلی کی ہے گزر راستو! وحشت
پُھول چہرے تھے کہ پہچان میں رکهے رکهے کھو گئے دِل کے خیابان میں رکهے رکهے خُود فسانہ وہ بنا بیٹھ گیا اپنا ہی اپنے
کیا میں بھی پریشانی خاطر سے قریں تھا آنکھیں تو کہیں تھیں دل غم دیدہ کہیں تھا کس رات نظر کی ہے سوے چشمک انجم
کیا میں بھی پریشانی خاطر سے قریں تھا آنکھیں تو کہیں تھیں دل غم دیدہ کہیں تھا کس رات نظر کی ہے سوے چشمک انجم
دل سے دل کی گفتگو ہونے لگی اور وہ بھی، دُو بہ دُو ہونے لگی عشق شدّت کا اُنہیں ہونے لگا پھر ہماری جستجو ہونے
اک ذکرِ وصلِ یار سے کیا کیا بدل گیا دل کا لہو بھی فرطِ جنوں میں ابل گیا پوچھے وہ مجھ سے کچھ، ہے عجب
گلوبل اردو فیملی نے، اس ویب سائٹ کو اردو کی خدمت اور اس کی ترویج و اشاعت کے لیے تیار کیا ہے۔
مذکورہ ویب سائٹ میں اردو نظم و نثر کو اردو رسم الخط میں، عوام وخواص تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ کام شروع کیا گیا ہے۔
حمد، نعت، غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، وغیرہ کے ساتھ ساتھ متفرق اشعار اور ادبی مضامین بھی ہماری ویب سائٹ کی زینت ہوں گے۔
(متفرق اشعار اردو کے ساتھ ہندی اور رومن میں بھی ہونگے، تاکہ ہندی والوں کو بھی اردو ادب کی چاشنی سے روبرو کرایا جاسکے۔)
اردو ادب کی خدمت کرنے والے موجودہ دور کے اچھے شعرا و اُدَبا کے کلام و مضامین کو متعارف کرانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
Created With By Salman Farsi Misbahi
Copyright © 2022 Global Urdu | Powered by [Global Urdu Team]