کسی بہانے تمھیں یاد کرنے لگتے ہیں
کسی بہانے تمھیں یاد کرنے لگتے ہیں تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں کسی بہانے تمھیں یاد کرنے لگتے ہیں حدیث یار کے
کسی بہانے تمھیں یاد کرنے لگتے ہیں تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں کسی بہانے تمھیں یاد کرنے لگتے ہیں حدیث یار کے
کوئے ستم کی خامشی آباد کچھ تو ہو کچھ تو کہو ستم کشو فریاد کچھ تو ہو بیداد گر سے شکوۂ بیداد کچھ تو ہو
نظم: جس دیس، از: فیض احمد فیض جس دیس سے ماؤں بہنوں کو اغیار اٹھا کر لے جائیں جس دیس سے قاتل غنڈوں کو
فیض احمد فیضؔ نام فیض احمد اور تخلص فیضؔ تھا۔ ۱۳؍فروری ۱۹۱۱ء کو کالا قادر، ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ سیالکوٹ میں
گلوبل اردو فیملی نے، اس ویب سائٹ کو اردو کی خدمت اور اس کی ترویج و اشاعت کے لیے تیار کیا ہے۔
مذکورہ ویب سائٹ میں اردو نظم و نثر کو اردو رسم الخط میں، عوام وخواص تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ کام شروع کیا گیا ہے۔
حمد، نعت، غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، وغیرہ کے ساتھ ساتھ متفرق اشعار اور ادبی مضامین بھی ہماری ویب سائٹ کی زینت ہوں گے۔
(متفرق اشعار اردو کے ساتھ ہندی اور رومن میں بھی ہونگے، تاکہ ہندی والوں کو بھی اردو ادب کی چاشنی سے روبرو کرایا جاسکے۔)
اردو ادب کی خدمت کرنے والے موجودہ دور کے اچھے شعرا و اُدَبا کے کلام و مضامین کو متعارف کرانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
Created With By Salman Farsi Misbahi
Copyright © 2022 Global Urdu | Powered by [Global Urdu Team]