ملی پھر اہلِ وطن کو ہے تابِ آزادی
ہوئے ہیں مست جو پی کر شرابِ آزادی ملی پھر اہلِ وطن کو ہے تابِ آزادی کرم ہے رب کا اندھیرے سے وہ نکال دیا
ہوئے ہیں مست جو پی کر شرابِ آزادی ملی پھر اہلِ وطن کو ہے تابِ آزادی کرم ہے رب کا اندھیرے سے وہ نکال دیا
رب نے ایسا ہمارا سنوارا وطن روشنی میں ہے جیسے نہایا وطن شادمانی اسے ہوتی ہے کس قدر لوٹ کر جو کہیں سے بھی آیا
جو مصطفٰے کے عشق کے سانچے میں ڈھل گیا دنیائے رنج و غم سے وہ آگے نکل گیا جیسے میں آگیا ہوں مدینہ شریف میں
جہاں میں ان کاجو دشمن ہے مشکلات میں ہے نبی کا چاہنے والا ہی بس نجات میں ہے غزل کی دنیا سے رکھتا نہیں غرض
گلوبل اردو فیملی نے، اس ویب سائٹ کو اردو کی خدمت اور اس کی ترویج و اشاعت کے لیے تیار کیا ہے۔
مذکورہ ویب سائٹ میں اردو نظم و نثر کو اردو رسم الخط میں، عوام وخواص تک پہنچانے کے عزم کے ساتھ کام شروع کیا گیا ہے۔
حمد، نعت، غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، وغیرہ کے ساتھ ساتھ متفرق اشعار اور ادبی مضامین بھی ہماری ویب سائٹ کی زینت ہوں گے۔
(متفرق اشعار اردو کے ساتھ ہندی اور رومن میں بھی ہونگے، تاکہ ہندی والوں کو بھی اردو ادب کی چاشنی سے روبرو کرایا جاسکے۔)
اردو ادب کی خدمت کرنے والے موجودہ دور کے اچھے شعرا و اُدَبا کے کلام و مضامین کو متعارف کرانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
Created With By Salman Farsi Misbahi
Copyright © 2022 Global Urdu | Powered by [Global Urdu Team]