تمام نعمتیں پروردگار دیتا ہے

تمام نعمتیں پروردگار دیتا ہے
جو ایک مانگو تو وہ بے شمار دیتا ہے

غموں کی دھوپ میں جب بھی پکارتا ہوں اسے
تو رحمتوں کا وہ سایہ اتار دیتا ہے

زمیں پہ بارش رحمت اتار کر مولیٰ
گلوں کو رنگ چمن، کو بہار دیتا ہے

کبھی پرندوں کے مولی مدد کراتا ہے
کبھی فرشتوں کو رن میں اتار دیتا ہے

اگر وہ چاہے تو ذلت کی پستیاں دے دے
جسے وہ چن لے تو اعلیٰ وقار دیتا ہے

اسی کے واسطے مژدہ ہے باغ جنت کا
جو اس کی یاد میں راتیں گزار دیتا ہے

سکوں نہ پاؤگے شمشاد بھول کر اس کو
اسی کا ذکر دلوں کو قرار دیتا ہے

شمشاد نوری نولپراسی نیپال

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں