طرز لکھنوی كا تعارف

طرز لکھنوی كا تعارف

نام: گنیش بہاری

تخلص: طرز لکھنوی

سن ولادت: 1927 کے آس پاس

جائےولادت: لکھنؤ، اترپردیش، بھارت

جناب طرز لکھنوی نے 1943 میں میٹرک پاس کیا اور نوکری کرلی پھر 1959 میں لکھنؤ یونیورسٹی سے بی۔ اے۔ اور 1951 میں ایل۔ ایل۔ بی۔ کیا۔

جناب طرز لکھنوی کو ابتدا ہی سے شاعری کا ماحول ملا کیونکہ آپ کے بھائی کرشن بہاری "نوراردو کے مشہور شاعر گزرے ہیں۔

گنیش بہاری (طرز لکھنوی) نے اپنا استاد فضل نقوی کو چنا اور انہیں کی تربیت میں آپ کی شاعری نے عروج کی منزلیں طے کیں۔

طرز لکھنوی کے انہیں مشفق استاد نے آپ کا تخلص "طرزتجویز کیا۔ اس کے بعد آپ نے سراج لکھنوی کی شاگردی اختیار کی اور سراج لکھنوی کی وفات کے بعد آپ نور لکھنوی سے بھی گاہے بگاہے استفادہ کرتے رہے۔

خواجہ احمد عباس کا طرز لکھنوی کی شاعری پر یہ تبصرہ آپ کی شاعری کی معنویت کو سمجھنے کے لیے کافی ہے:

فراق کے مرحوم ہو جانے کے بعد غیر مسلم شعرا میں آپ نے فراق کی جگہ لی ہے"۔

(فن اور شخصیت)

پروفیسر ممتاز حسین نے کچھ یوں تبصرہ کیا ہے: "میں نے محسوس کیا ہے کہ جو وارفتگی اور شیفتگی طرز کے کلام میں ہے وہ یا تو کچھ انہیں سے مختص ہے یا پھر فراق سے ہم آواز ہوتی ہے"۔

(فن اور شخصیت)

فن اور شخصیت ممبئی نے سنہ 1989 میں طرز لکھنوی پر خصوصی نمبر بھی شائع کیا تھا جو فن شاعری میں آپ کے مقام ومرتبہ کو واضح کرتا ہے۔

نمونہ کلام:

خلوص و جذبے دل نذر عقیدت لے کے آئے ہیں

گناہ گار محبت ہیں محبت لے کے آے ہیں

درِ رحمت پہ حاضر ہیں تمہارے چاہنے والے

بڑی حسرت سے امید شفاعت لے کے آئے ہیں

یہی بس چند آنسو ہیں یہی بس چند آہیں ہیں

ملی ہے جو زمانے سے وہ دولت لے کے آے ہیں

مجھے بھی صبر کی طاقت عطا ہو یا رسول اللہ

سنا ہے آپ دکھیوں کی ضمانت لے کے آے ہیں

پڑھو اب طرز وہ مطلع کہ جس سے روشنی پھیلے

محبت وہ بھی کر بیٹھیں جو نفرت لے کے آے ہیں

ہے جس پر ناز عالم کو وہ رحمت لے کے آئے ہیں

محمد حق سے اقرار شفاعت لے کے آئے ہیں

لباس فقر ہے تن پر مگر قدموں میں ہے شاہی

نرالے ڈھنگ کی شان حکومت کے کے آئے ہیں

ہزاروں کی پرستش محو کردی ایک سجدے میں

عجب انداز کی طرز عبادت کے کے آئے ہیں

اجالا حشر تک اس کے سوا کچھ بھی نہ پھیلے گا

محمد آخری شمع نبوت لے کے آئے ہیں


تصور کو تصویر میں بدل دینے والا شاعر شمشاد شاد

موج فتح گڑھی كا تعارف

محمد شاہد علی مصباحی كا تعارف

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں