تمھیں کہو کہ کہاں کھو گئ ہے آزادی

تمھیں کہو کہ کہاں کھو گئ ہے آزادی

ہمارے ویروں نے ہم سب کو دی ہے آزادی
ہزاروں جانیں گئیں تب ملی ہے آزادی

یہ حوصلہ یہ شہادت کی ہے عظیم مثال
جوآج خون جگرسے لکھی ہے آزادی

مجاہدین نےاپنا لہو بہایا ہے
پھراس کےبعدمیسرہوٸی ہےآزادی

رہے جو ملک میں انصاف کا علم ارفع
قسم خدا کی ! حقیقی وہی ہے آزادی

ہمارے شہر کا ماحول پرخطر ہے آج
بتاؤ اس لیے ہم کو ملی ہے آزادی ؟

ہماری بہنوں کی عزت ہے اب کہاں محفوظ ؟
تمھیں کہو کہ کہاں کھو گئ ہے آزادی ؟

عجب ہے فلسفہ انجم یہ حرّیت کا بھی
غلامی تیرگی ہے تو خوشی ہے آزادی

از قلم: محمد جنید رضا انجم مصباحی


لہو سے کی ہے مرتب کتاب آزادی

نظر میں جن کی سمائے تھے خوابِ آزادی

کرو نہ ختم کتابوں سے باب آزادی

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

This Post Has 2 Comments

جواب دیں