ان سے جب بھی روبرو ہونے لگی
خوبصورت مشک بو ہونے لگی
منقطع جب سے ہوا ہے رابطہ
خواب میں ہی گفتگو ہونے لگی
پہلے تھی محبوب میں اس کے لیے
اب اچانک فالتو ہونے لگی
آپ نے چاہا تھا مجھ کو توڑنا
دیکھیے میں سرخرو ہونے لگی
پھر سے مجھ کو آج اے چاہت غزل
بے وفا کی جستجو ہونے لگی
چاہت غزل قادریہ