وشنو اکبر آبادی كا تعارف
نام: وشنو کمار ماتھر
تخلص: وشنو اکبر آبادی
سن ولادت: 1886
جائےولادت: بنارس، اترپردیش بھارت
وشنو اکبر آبادی نے بنارس ہی میں تعلیم حاصل کی اور مختلف عہدوں پر کام کرنے کے بعد 1943 میں ریٹائر ہوئے.
آپ کو بچپن ہی سے شاعری کا شوق تھا مگر باقاعدہ شاعری کا آغاز سنہ 1920 سے کیا. اور مایہ ناز ادیب جناب نوح ناروی کے حلقۂ تلامذہ میں شامل ہوئے۔
وشنو اکبر آبادی نے مختلف اصناف سخن میں طبع آزمائی کی اور بہت پسند کیے گئے۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ آپ کا مجموعہ کلام شائع نہ ہو سکا۔ وشنو اکبر آبادی نے دسمبر 1962 کو اس دنیا کو الوداع کہا۔
نمونہ کلام:
ہے دل کو مرے شوق فراوان مدینہ
پورا اسے کر دیجیئے سلطان مدینہ
بس اس کے سوا اور تمنا نہیں کوئی
ہوجاؤں نثار سر و سامان مدینہ
رضواں بھی نہ کیوں رشک کرے بخت پر ان کے
احباب جنہیں کہتے ہیں دربان مدینہ
کس واسطے خواہش ہو مجھے باغ جناں کی
آنکھوں میں سمایا گلستان مدینہ
پائیں گے وہی روز جزا رتبۂ عالی
کہتی ہے جنہیں خلق غلامان مدینہ
وہ گلشن فردوس کی حسرت نہیں کرتے
مرغوب ہے دل سے جنہیں بستان مدینہ
قسمت کی رسائی نے جو پہنچا دیا مجھ کو
ہو جاؤں گا سو جان سے قربان مدینہ
(وشنو اکبر آبادی كا تعارف)