وہی ہے رب جو جہاں کو نکھار دیتا ہے
گلوں کو رنگ چمن کو بہار دیتا ہے
غریبی مجھ کو کبھی تنگ کر نہیں سکتی
مرا خدا تو مجھے بے شمار دیتا ہے
زمانے بھر کی ہدایت کے واسطے مولی
کلام پاک نبی پر اتار دیتا ہے
عدوِ سید کونین کو خدا سالکؔ
ہر اک مقام پہ ذلت کی ہار دیتا ہے
محمد سالک رضا حبیبی
اڑیسہ