یہ ہے جامِ طہور بولے گا

یہ ہے جامِ طہور بولے گا

 

آئے دیکھو حضور بولے گا
بن کے جگ کا سرور بولے گا

رب کا محبوب جگ میں ہے آیا
دٗور ظلمت ہو، نور بولے گا

اپنے جیسا رسولِ اعظم کو
کیوں بھلا باشعور بولے گا

پالیا جس نےآب طیبہ کا
یہ ہے جامِ طہور بولے گا

جو بھی ہے مصطفٰی کا شیدائی
وہ نہ فسق و فجور بولے گا

رشکِ جنت کو دیکھ کر شیدا
پایا کتنا سرور بولے گا

خستہ ممتاز بھی چلا طیبہ
یہ بھی اک دن ضرور بولے گا

فکر و قلم ممتاز قادری نانپوری


 

بروزِ حشر ترا امتحان بولے گا

مجھ سے ہنس کر اک دن دلبر بولے گا

پیار سے میں لپٹ نہیں سکتا

Share this on

آرکائیوز

متعلقہ اشاعت

جواب دیں