یہ کائنات ہی پوری تمہاری ذات میں ہے
تمہارے جیسا نہیں کوئی کائنات میں ہے
حضور آپ کا صدقہ ہی کھاتی ہے دنیا
کریم سب پہ ہو یہ آپ کی صفات میں ہے
کرونا آیا ہے جب سے نہیں ہوا جانا
در رسول کی جالی تصورات میں ہے
کبھی دکھا دو رخ نور اے مرے آقا
نظرکی عیدہو یہ دل کی خواہشات میں ہے
اب
خدا کے نور ہیں ان کا کہیں پہ جانا کیا
جہاں پہ دیکھو وہیں ہیں یہ معجزات میں ہے
حضور آپ کی الفت سے ہیں سبھی چمکے
"یہ بات برسوں سے میرے مشاہدات میں ہے "
نہ کیسے ہو یہ پریشان امتی ان کا
لگا جو آج یہ دنیا کےواہیات میں ہے
بسا لے الفت سرکار قادری دل میں
رضائے رب جہاں مصطفی کی ذات میں ہے
محمد اسماعیل قادری نیپال